جتنے بھی یہودی ہیں وہ آپس میں سودی قرضہ نہیں لیتے، یہودیوں کے اپنے بینک ہیں اور وہ سود پر قرض نہیں دیتے۔

مولانا طارق جمیل نے معیشت بہتر بنانے کے لیے تین کام کرنے کا مشورہ دے دیا۔ معروف عالم دین 


نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران معیشت کی بہتری کے لیے آسان حل بتاتے ہوئے کہا کہ سود، سٹے اور ادھار سے پاک کاروبار معیشت کی بہترین کنجی ہے، قرضے لے کر چلنا خود کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، انہوں نے کہا کہ جب تک سود اور جھوٹ باقی ہے کبھی معیشت سنبھل نہیں سکتی۔ مولانا طارق جمیل نے خطاب کے دوران یہودیوں کے بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی یہودی ہیں وہ آپس میں سودی قرضہ نہیں لیتے، یہودیوں کے اپنے بینک ہیں اور وہ سود پر قرض نہیں دیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا تاجر اگر بازار میں دیانت داری، سچائی لے آئے اور سود اور جھوٹ کو نکال دے تو ملکی معیشت بحال ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سود اور جھوٹ باقی ہے معیشت اس وقت نہیں سنبھل سکتی۔ ہمارا سارا کاروبار ادھار پر چل رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اصل قیمتیں ادھار میں چھپ کر رہ جاتی ہیں، قرضے لے کر چلنا خود کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔

Comments